راز الفت اہل دنیا کو جو سمجھانے گئے
راز الفت اہل دنیا کو جو سمجھانے گئے
در خور دار و رسن وہ لوگ گردانے گئے
سرمدؔ جاں باز تھا عیسیٰ تھا یا منصورؔ تھا
شمع کی لو تک یہی دو چار پروانے گئے
مے کدے کا مے کدہ رسوائے عالم ہو گیا
جس کسی کم ظرف تک لبریز پیمانے گئے
اہل عقل و ہوش نے کیا کیا نہ توڑے ان پہ ظلم
اس پہ بھی سو سو دعائیں دے کے دیوانے گئے
نوع انساں کو ملے جن سے مئے الفت کے جام
اب کہاں اے ساقی رعنا وہ مے خانے گئے
مے کدے ہی میں ملا کچھ تیری ہستی کا نشاں
دیر و کعبہ میں بھی یوں تو تیرے دیوانے گئے
صابرؔ ناداں نہ سمجھا عشق کے انجام کو
جانے کتنی بار اس کو ہم بھی سمجھانے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.