راز الفت کی جو دنیا کو خبر ہو جائے گی
راز الفت کی جو دنیا کو خبر ہو جائے گی
زندگی دشوار سے دشوار تر ہو جائے گی
احتیاط شوق و ضبط آرزو کے باوجود
مجھ پہ جو گزرے گی ان کو بھی خبر ہو جائے گی
آپ کے دامن سے وابستہ ہے میری زندگی
آپ جس عالم میں چاہیں گے بسر ہو جائے گی
میں سمجھتا ہوں دل غم دیدۂ انجام کو
آپ کے ہنستے ہی میری آنکھ تر ہو جائے گی
کون میری سی کہے گا واقعہ یوں ہی سہی
ساری دنیا وہ جدھر ہوں گے ادھر ہو جائے گی
شکوہ تو کرتا مگر نیچی نظر کا کیا جواب
آہ لب تک آتے آتے بے اثر ہو جائے گی
دل بغیر دید جاناں قطرۂ سیماب ہے
اک بلا ایسے میں تائید نظر ہو جائے گی
دل کی بیتابی ترا رنگ تغافل دیکھ کر
کون کہتا تھا کہ اپنی بھی بسر ہو جائے گی
اب مری جانب نظر ہے جب میں دیکھوں گا ادھر
وہ نظر گھبرا کے صرف بام و در ہو جائے گی
آپ نخشبؔ اضطراب دل سے کیوں گھبرا گئے
رفتہ رفتہ یہ کڑی منزل بھی سر ہو جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.