راز الفت کو چھپایا ہے جفا جو ہم نے
راز الفت کو چھپایا ہے جفا جو ہم نے
ہر ستم پر جو پئے خون کے آنسو ہم نے
بال و پر غور سے صیاد نے دیکھے بڑھ کر
جب ہلائے ہیں قفس میں کبھی بازو ہم نے
پردۂ ابر سیہ جیسے مہ تاباں پر
تیرے عارض پہ یوںہی دیکھے ہیں گیسو ہم نے
ایک پہلو بھی شب غم نے نہ بدلا افسوس
ہو کے بیتاب بہت بدلے ہیں پہلو ہم نے
بڑھ کے خود تو نے سفینے کئے نذر طوفاں
ناخدا ایسی بھی دیکھی ہے تری خو ہم نے
بزم میں تجھ کو نہ پایا تو بہ آداب وفا
ڈھونڈھا دزدیدہ نگاہی سے ہر اک سو ہم نے
جرأت عرض تمنا کبھی راس آ نہ سکی
دل پہ پایا نہ ترے سامنے قابو ہم نے
جس پہ پڑ جائیں وہ آئینۂ حیرت بن جائے
دیکھا ہے ان کی نگاہوں کا یہ جادو ہم نے
بے ادب کہہ کے انہوں نے ہمیں ٹوکا عشرتؔ
پیار میں کہہ دیا جب تم کے عوض تو ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.