راز کو اپنے دل میں رکھو
دنیا کو مشکل میں رکھو
سوچیں ہوں پرواز میں لیکن
جڑوں کو آب و گل میں رکھو
حسن اگر ہے بے پایاں تو
اس کو آنکھ کے تل میں رکھو
اس کی یاد کے اجیاروں کو
اشکوں کی جھلمل میں رکھو
اس مہتاب صفت صورت کو
سپنوں کی محفل میں رکھو
ماضی کو چھوڑو ماضی میں
حال کو مستقبل میں رکھو
اچھے یار اور ان کی یادیں
جیون کے حاصل میں رکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.