رب ہی جانے میرے پیچھے کیسی باتیں کرتے ہیں
رب ہی جانے میرے پیچھے کیسی باتیں کرتے ہیں
لیکن میرے دشمن اکثر میری باتیں کرتے ہیں
ہم جیسے خاموش طبیعت جب بھی باتیں کرتے ہیں
پتھر دل بھی رو پڑتے ہیں ایسی باتیں کرتے ہیں
سیدھے سادے لوگ ہیں صاحب ہم کو یہ فن آتا نئی
کس کے پیچھے کس کے منہ پر کیسی باتیں کرتے ہیں
اب بھی تیری یاد بسی ہے گھر کے کونے کونے میں
اب بھی گھر کے دیوار و در تیری باتیں کرتے ہیں
آؤ کبھی اور چھپ کر دیکھو تم ہم کو تنہائی میں
خود سے باتیں کرنے والے کیسی باتیں کرتے ہیں
خوش فہمی میں جینے والے ہم کو سن کر چونک پڑے
ان کو یہ معلوم نہیں تھا ہم بھی باتیں کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.