Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ربط حسن و عشق ازل سے سچا یہ افسانہ ہے

حیدر حسین فضا لکھنؤی

ربط حسن و عشق ازل سے سچا یہ افسانہ ہے

حیدر حسین فضا لکھنؤی

MORE BYحیدر حسین فضا لکھنؤی

    ربط حسن و عشق ازل سے سچا یہ افسانہ ہے

    شمع ہے جس محفل میں روشن دیکھو وہیں پروانہ ہے

    دل کے سوا کچھ پاس نہیں ہے دل تیرا نذرانہ ہے

    یاد تری رہنے کو ہمیشہ حاضر یہ کاشانہ ہے

    اس کا چہرہ سورج ایسا اس کا غم سورج کی تپش

    چاند اسے کس طرح سے کہئے چاند تو اک ویرانہ ہے

    پاس تھا جب تو کتنی امنگیں اس دل میں آباد رہیں

    جب سے ہوا ہے مجھ سے جدا تو دل یہ نہیں ویرانہ ہے

    غیروں کا ہم شکوہ کریں کیوں اپنوں نے جب دی ہے دغا

    جس دل کو سمجھے تھے اپنا آج وہی بیگانہ ہے

    دل کا لہو یہ آنسو بن کے آنکھ سے ٹپ ٹپ گرنے لگا

    سمجھو اسے پانی کا نہ قطرہ اشک نہیں دردانہ ہے

    سن کے مری روداد غمگیں ہنس کر بولا وہ ظالم

    لاکھوں سنے ہیں ایسے قصے یہ بھی اک افسانہ ہے

    بیٹھے رہے سب ایرے غیرے غیر تھا اک میں ہی جیسے

    مجھ کو اٹھایا بزم سے اس نے کہہ کے یہ دیوانہ ہے

    بدلی ہے گلشن کی ہوا کیوں بگڑا مزاج بلبل کیوں

    انجمن گل ہے ابتر کیوں سبزہ کیوں بیگانہ ہے

    اپنے قدح کی خیر منا کر مے کش اپنی راہ لگے

    رند خراباتی کے دم سے آباد اب مے خانہ ہے

    تو ہو سلامت دم رہے تیرا میکدے میں ہے شور فضاؔ

    آیا آیا ساقی میرا گردش میں پیمانہ ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے