ربط کیسا تھا دل و دیدہ و جاں میں پہلے
ربط کیسا تھا دل و دیدہ و جاں میں پہلے
تھا کوئی اور جہاں اپنے جہاں میں پہلے
دل دھڑکتا ہے تو رونے کی صدا آتی ہے
ایک ہنگامہ سا رہتا تھا مکاں میں پہلے
خاک سی اڑتی ہے سینے میں یقیں کے ہر دم
قافلے آ کے ٹھہرتے تھے گماں میں پہلے
یک بیک دل سے چھلک پڑتی تھی اک موج طرب
لذت جاں تھی عجب شورش جاں میں پہلے
اب تردد ہے تامل ہے تأسف ہے تمام
تاب تھی غم میں تمنا تھی فغاں میں پہلے
اب جو ہے گرمئ بازار تو ہم اس میں نہیں
ہم بھی تھے گرمئ بازار جہاں میں پہلے
لہلہاتا ہے جو قامت میں قیامت کا چمن
یہ سجاوٹ تو نہ تھی سرو رواں میں پہلے
صف بہ صف بندش اعضا کا برہنہ چم و خم
ایسی یورش بھی نہ دیکھی تھی جہاں میں پہلے
یہ کشش کب تھی بھلا کاف کرم میں کہ جو ہے
یہ تپش کب تھی بھلا روئے بتاں میں پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.