ربط میں پہلوئے نیرنگ کہاں سے آیا
صاحب عرض کو یہ ڈھنگ کہاں سے آیا
خوش نما عکس ہوئے خار کی صورت کیسے
آئنے سب تھے تو پھر سنگ کہاں سے آیا
گرد کی زد میں ہے خوشبو سے مہکتا آنگن
خواب میں دہر کا آہنگ کہاں سے آیا
سبز ہے وادئ بے آب میں گلشن میرا
شب کی تصویر میں یہ رنگ کہاں سے آیا
دوست دشمن ہیں سبھی وضع پہ قائم راحتؔ
کیا کہوں جیت کے میں جنگ کہاں سے آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.