Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ربط صحرا سے عرش کا دیکھا

جگدیش راج فگار

ربط صحرا سے عرش کا دیکھا

جگدیش راج فگار

MORE BYجگدیش راج فگار

    ربط صحرا سے عرش کا دیکھا

    بادلوں کا جو قافلہ دیکھا

    کہکشاں کا وہ عکس ہی تو تھا

    میں نے لہروں میں راستہ دیکھا

    ڈالی ڈالی پہ بیٹھ کر میں نے

    پھل چکھا اور ذائقہ دیکھا

    چرخ کا پیرہن تو میلا تھا

    دہر کا پیرہن نیا دیکھا

    اتنا ہی قرب کا ہوا احساس

    جتنا مابین فاصلہ دیکھا

    جائزہ جب لیا بلندی کا

    شیب سے اس کا واسطہ دیکھا

    یوں لگا ہر جواں معمر ہے

    اس کے ہاتھوں میں جو عصا دیکھا

    وہ تو بگلے کا ہم نوا ہوگا

    جس کو میں ٹانگ پر کھڑا دیکھا

    بے کراں اس لئے ہوا ساگر

    اس نے ساحل کو جو خفا دیکھا

    کیا گگن ارض کی کشش میں تھا

    اس کو جو خاک سے اٹا دیکھا

    میر میداں کی تو ہے بات الگ

    کیا مرا رن میں حوصلہ دیکھا

    سر جدا تھا شریر سے جیسے

    میں نے بس پیڑ کا تنا دیکھا

    ہر طرح اس کا احترام کیا

    جس کو اپنے سے کچھ بڑا دیکھا

    تو تو میدان کا مکیں تھا فگارؔ

    کب پہاڑوں کا سلسلہ دیکھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے