Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رفت و آمد بنا رہا ہوں میں

خاور جیلانی

رفت و آمد بنا رہا ہوں میں

خاور جیلانی

MORE BYخاور جیلانی

    رفت و آمد بنا رہا ہوں میں

    راہ مقصد بنا رہا ہوں میں

    کام میں لا کے کچھ خس و خاشاک

    اپنی مسند بنا رہا ہوں میں

    زندگی جرم تو نہیں لیکن

    ہو کے سرزد بنا رہا ہوں میں

    یوں ہی بے کار میں پڑا خود کو

    کار آمد بنا رہا ہوں میں

    گویا اپنی حدود سے بڑھ کر

    اپنی سرحد بنا رہا ہوں میں

    کر رہا ہوں حیات نو تعمیر

    اپنا مرقد بنا رہا ہوں میں

    دے رہا ہوں جلا شراروں کو

    خود کو موبد بنا رہا ہوں میں

    ماہ کی آج پھر گہن بن کر

    تاب اسود بنا رہا ہوں میں

    منحرف ہو کے اس کی چاہت سے

    خود کو مرتد بنا رہا ہوں میں

    وہ کہ بن پا نہیں رہا مجھ سے

    جو کہ شاید بنا رہا ہوں میں

    اگ رہا ہوں میں اور ساتھ اپنے

    سر پہ برگد بنا رہا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : namood (Pg. 65)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے