رفتہ رفتہ بن نہ جائے پیار افسانہ ترا
رفتہ رفتہ بن نہ جائے پیار افسانہ ترا
مقصود عالم خاں عالم بریلوی
MORE BYمقصود عالم خاں عالم بریلوی
رفتہ رفتہ بن نہ جائے پیار افسانہ ترا
دیکھ کر کہتے ہیں مجھ کو لوگ دیوانہ ترا
شمع کی لو پر ہی جل جانا جسے مقصود ہے
وہ کہیں کیوں جاں بچائے ہٹ کے پروانہ ترا
ہم ترے در سے چلے جائیں گے اک دن نا مراد
کیا کہے گا پھر تجھے ہر اپنا بیگانہ ترا
پیار کی اک نیند میٹھی اپنی آنکھوں میں لئے
بیٹھے بیٹھے دیکھتا ہے خواب دیوانہ ترا
پھر کسی کے کام آئے یہ تو اس قابل نہیں
رہ گیا ہے بن کے عالمؔ دل یہ کاشانہ ترا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.