رفتار روشنی کی مسخر نہ کر سکے
رفتار روشنی کی مسخر نہ کر سکے
سائے کو اپنے قد کے برابر نہ کر سکے
جسموں پہ شخصیت کی تہیں جم کے رہ گئیں
خود کو ہم اپنی ذات سے باہر نہ کر سکے
ماحول کی گرفت بھی کس درجہ سخت تھی
اپنی صلاحیت ہم اجاگر نہ کر سکے
تھا اضطراب دل کا کچھ ایسا معاملہ
ہم انتظار جلوۂ محشر نہ کر سکے
سورج کی روشنی کو مقید تو کر لیا
دل کا سیاہ خانہ منور نہ کر سکے
جذبات گرچہ شعر کے قالب میں ڈھل گئے
لفظوں کے اونچ نیچ برابر نہ کر سکے
ہم آنے والی نسل سے شرمندہ ہیں اثرؔ
انسانیت کا نام اجاگر نہ کر سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.