Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رگ جاں سے لپٹ کر سینۂ بسمل میں رہتا ہے

قاضی عبدالرؤف انجم

رگ جاں سے لپٹ کر سینۂ بسمل میں رہتا ہے

قاضی عبدالرؤف انجم

MORE BYقاضی عبدالرؤف انجم

    رگ جاں سے لپٹ کر سینۂ بسمل میں رہتا ہے

    وہ بت چہرہ سہی لیکن ہمارے دل میں رہتا ہے

    برتنے کا سلیقہ ہو اگر تو بات ہے بنتی

    زباں کا حسن تو الفاظ کی جھلمل میں رہتا ہے

    سزا کا خوف تو گمراہ کر دیتا ہے منصف کو

    ہمارا خون ناحق دیدۂ قاتل میں رہتا ہے

    ہماری آنکھ میں رہتا ہے اس کا حسن کچھ ایسے

    کوئی معشوق جیسے پردۂ محمل میں رہتا ہے

    رکاوٹ کیوں بنے آزاد قوموں کی ترقی میں

    وہ اک اندیشہ جو حالات مستقبل میں رہتا ہے

    مسافر جس کو اپنے عزم کا احساس ہو جائے

    کبھی رستے میں رہتا ہے کبھی منزل میں رہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے