Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رگوں میں میری شراروں کا رقص جاری ہے

نرمل ندیم

رگوں میں میری شراروں کا رقص جاری ہے

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    رگوں میں میری شراروں کا رقص جاری ہے

    جنوں ہے رنج ہے غم ہے کہ بے قراری ہے

    دل اسیر کے زخموں میں کیا نہیں موجود

    وفا ہے عشق ہے وحشت ہے جاں نثاری ہے

    لبوں پہ دشت ہے آنکھوں میں خون کے دھبے

    سمندروں سے مگر اپنی روبکاری ہے

    ادائے ناز سے کرتا ہے ظلم وہ مجھ پر

    اسے نہ خوف خدا ہے نہ شرمساری ہے

    ہوا میں گھلتی ہوئی خوشبوؤں نے فرمایا

    گریز تم سے نہیں جگ سے پردہ داری ہے

    جسے گلے سے لگایا بنا دیا سورج

    بلندیوں سے کہیں بڑھ کے خاکساری ہے

    تھرک رہے ہیں منڈیروں پہ مور خواہش کے

    وہ جب سے آیا ہے دل میں سرور طاری ہے

    تمہارے چہرے سے بہتا ہے نور کا جھرنا

    تمہاری زلفوں سے عالم میں آبیاری ہے

    فلک سے ہوتی ہے نازل دعاؤں کی تنویر

    عبادتوں سے مرا رنگ آہ و زاری ہے

    قریب آ کے کبھی دیکھو میری تنہائی

    اس انتظار کے دامن میں کیا خماری ہے

    پرندے شاخ سے اک ایک کر کے اڑتے گئے

    ہمیں بچے ہیں ہماری بھی اب کے باری ہے

    بدن تو صورت دیوار اشتہار ہوا

    زباں پہ عشق کے چھالوں کی لالہ کاری ہے

    ڈھلی ہے شام بجھانے میں آگ سورج کی

    چراغ درد جلانے میں شب گزاری ہے

    ہمارے خواب بھٹکتے ہیں دشت و صحرا میں

    کسے بتائیں کہ کیا آرزو ہماری ہے

    ندیمؔ دونوں جہاں اس کی دوستی پہ نثار

    اسی سے رنج اسی سے ہی غم گساری ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے