رگوں میں رات سے یہ خون سا رواں ہے کیا
رگوں میں آج بھی یہ خون سا رواں ہے کیا
وہ درد عشق حقیقت میں جاوداں ہے کیا
پرند کس لیے کرتے ہیں آشیاں سے کوچ
انہیں بھی حاجت یک گوشۂ اماں ہے کیا
یہ ہم جو چھوتے ہیں ہر روز چاند تاروں کو
ہمارے پاؤں تلے کوئی آسماں ہے کیا
ہوا میں کھیل رہا ہے جو ابر کی صورت
کسی مکان سے اڑتا ہوا دھواں ہے کیا
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 70)
- Author :شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.