رہ حیات میں چاہت کو زندگانی لکھ
رہ حیات میں چاہت کو زندگانی لکھ
فسانے چھوڑ کے سچی سی اک کہانی لکھ
حصول دولت و شہرت میں مبتلا ہے تو
حصول دولت و شہرت کو زہر خوانی لکھ
سخن وروں کے قبیلے کی ترجمانی کر
کلام عشق کو ولیوں کی راجدھانی لکھ
جو بڑھ کے آپ ستاروں پہ ڈالتے ہیں کمند
دلوں پہ ایسے ہی لوگوں کی حکمرانی لکھ
مجھے بتا کہ کبھی عشق بھی کیا تو نے
ملا ہے پیار تو قدرت کی مہربانی لکھ
جو اشک بن کے مرے دل کی آنکھ سے ٹپکا
اسے ستارہ سمجھ حرف آسمانی لکھ
فریب کاری تو اب عام ہو گئی باسطؔ
تو حق شناس ہے حق کو ہی کامرانی لکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.