رہ حیات میں جو لوگ جاوداں نکلے
وہی وفا و محبت کے ترجماں نکلے
عجیب سحر کا عالم تھا اس کی محفل میں
زباں پہ ناز تھا جن کو وہ بے زباں نکلے
وہاں وہاں پہ وفاداریوں کا زور بڑھا
تمہارے چاہنے والے جہاں جہاں نکلے
سفر کی حسرتیں نکلیں بہت مری یا رب
مگر جو دل میں تھے ارمان وہ کہاں نکلے
عزیز یوں تو بہت ہیں عزیز کیا کہیے
کئی عزیز مگر مجھ سے بد گماں نکلے
یقیں بہت تھا محبت پہ تم کو اپنی عدیلؔ
یقیں کے بدلے وہاں بھی فقط گماں نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.