رہ وفا میں بصد شوق جب بھی ہم نکلے
رہ وفا میں بصد شوق جب بھی ہم نکلے
قدم قدم پہ سبھی مائل ستم نکلے
نہیں یہ گیسوئے جاناں یہ زلف گیتی ہے
ہر ایک بیچ میں پنہاں ہزاروں خم نکلے
انا پسندیٔ فطرت کو اب قرار کہاں
بہشت چھوڑ کے مشکل سفر پہ ہم نکلے
ملی نہ منزل جاناں رکھے نہ پائے طلب
قدم قدم پہ مقدر کے پیچ و خم نکلے
جنون شوق میں جن کو سمجھ رہا تھا خدا
پڑا جو وقت تو مٹی کے وہ صنم نکلے
تمام عمر چلے ساتھ پھر بھی ساتھ تھے کب
مجیدؔ خوب تمہارے یہ ہم قدم نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.