رہ وفا میں ہمیں جتنے ہم خیال ملے
رہ وفا میں ہمیں جتنے ہم خیال ملے
ان ہی کی آنکھوں میں ہم کو کئی سوال ملے
وہ لوگ جن کی ہمیں فکر رہتی ہے ہر دم
وہ جب کبھی بھی ملے ہم سے حسب حال ملے
کسی گھرانے کسی ذات سے نہیں مطلب
یہ ہم بھی جانتے ہیں دل ملے خیال ملے
میں کس طرح سے پریشان حال انہیں سمجھوں
وہ اپنے حسن عمل سے تو مالا مال ملے
بہت سے لوگ ملے ہم کو اپنی دنیا میں
کوئی نہ سمجھا بہت یوں تو ہم خیال ملے
کرنؔ وہ پچھلے دنوں کی تو بات اور ہی تھی
اگرچہ ملنے کو یوں کتنے ماہ و سال ملے
- کتاب : Saugaat (Pg. 52)
- Author : Kavita Kiran
- مطبع : Shiyam Kumar (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.