Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہ گئی تھی یہی اک بات بتانے کے لیے

احمد محفوظ

رہ گئی تھی یہی اک بات بتانے کے لیے

احمد محفوظ

MORE BYاحمد محفوظ

    رہ گئی تھی یہی اک بات بتانے کے لیے

    ہم تو آئے تھے یہاں لوٹ کے جانے کے لیے

    شوق نے دن وہ دکھائے ہیں کہ دل جانتا ہے

    کہہ دیا تھا کبھی دیدار دکھانے کے لیے

    اب تو اتنا بھی نہیں یاد کہ وہ صورت خواب

    یاد رکھنے کے لیے تھی کہ بھلانے کے لیے

    دم خوں ریز بھی جاتی نہیں شوخی ان کی

    مجھ سے ہی کہتے ہیں تلوار اٹھانے کے لیے

    روز اک رنگ ابھرتا ہے سر صفحۂ درد

    روز اک نقش بناتا ہوں مٹانے کے لیے

    بحر پر شور میں اب خوش ہوں کہ اک موج سکوت

    آنے والی ہے مجھے پار لگانے کے لیے

    مأخذ :
    • کتاب : غبار حیرانی (Pg. 65)
    • Author : احمد محفوظ
    • مطبع : ایم۔آر پبلی کیشنز (2022)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے