رہ کر زمیں پہ چاند کے دیدار کے لئے
رہ کر زمیں پہ چاند کے دیدار کے لئے
دفتر میں دن گزرتے ہیں اتوار کے لئے
اتنا تو مسئلہ بھی نہ تھا جتنا شور ہے
بس بھیڑ جٹ گئی ہے یہ بیکار کے لئے
بے وجہ کھینچ تان میں کشتی ڈبو گئے
جب کہ سبھی کو جانا تھا اس پار کے لئے
بس حال چال کا یہ دکھاوا نہ کیجیے
رب تک دعائیں بھیجئے بیمار کے لئے
آنکھوں کو رب نے اس لیے بینائی سونپ دی
جس سے ہو ایک آئینہ دیدار کے لئے
پھر یوں ہوا کہ ہم کو کبھی وقت نہیں ملا
جب سے گھڑی خرید لی دیوار کے لئے
قصے میں جنگ آئی تو قربان ہو گئے
پیادے لڑے تھے آخری کردار کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.