رہ کے گلشن میں بھی ترسے ہیں گل تر کے لئے
رہ کے گلشن میں بھی ترسے ہیں گل تر کے لئے
یہ مقدر تھا تو کیا روئیں مقدر کے لئے
دین و دنیا کا بھلا ہوش رہے گا کس کو
آپ پہلو میں تو آئیں مرے پل بھر کے لئے
صرف اک درد محبت ہی کا رونا تو نہیں
لوگ پھرتے ہیں پریشان مرے سر کے لئے
ذات سے ان کی ہے وابستہ مرا دل ایسے
جیسے دیوار ضروری ہے کسی در کے لئے
داغ دل ایسا جلا ہجر کی راتوں میں نہ پوچھ
شمع اس طور نہ جل پائے گی دم بھر کے لئے
تو نہ آئے ترا پیغام ہی آئے تو سہی
کچھ تو سامان سکوں ہو دل مضطر کے لئے
حسن زیور کا بھلا اوجؔ کہاں ہے محتاج
غازہ لازم تو نہیں ہے رخ انور کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.