رہ کے طوفان و حوادث میں ہی مل جاؤں گا
رہ کے طوفان و حوادث میں ہی مل جاؤں گا
وقت کے ساتھ چلوں گا تو بدل جاؤں گا
قصر سلطانی مبارک ہو یہ اے زاغ تجھے
میں تو شاہیں ہوں پہاڑوں میں بھی پل جاؤں گا
بندگی کا تری اب مجھ کو قرینہ آیا
اب زمانے کی غلامی سے نکل جاؤں گا
تم نے جو سوز کی سوغات مجھے بخشی ہے
رفتہ رفتہ میں اسی سوز میں جل جاؤں گا
تیرگی جب بھی گلستاں میں بڑھے گی ہمدم
بن کے قندیل سر شام میں جل جاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.