Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہ رہ کے چھیڑتا ہے جو درد جگر مجھے

افسر دکنی

رہ رہ کے چھیڑتا ہے جو درد جگر مجھے

افسر دکنی

MORE BYافسر دکنی

    رہ رہ کے چھیڑتا ہے جو درد جگر مجھے

    بدنام کر نہ دے یہ کہیں چشم تر مجھے

    میرا کہیں مکاں نہ مکیں ہوں کہیں کا میں

    پھرتی ہے تیری یاد لئے دربدر مجھے

    میں آ گیا ہوں عشق کے اب اس مقام پر

    ملتی نہیں ہے اپنی بھی کوئی خبر مجھے

    دونوں ہیں اپنے اپنے مقدر پہ سرخ رو

    ان کو خوشی ادھر تو ملا غم ادھر مجھے

    شاخ چمن پہ پھر سے ہو تعمیر آشیاں

    دے حوصلہ کہ پھر نہ ہو بجلی کا ڈر مجھے

    پھر اٹھ رہے ہیں جانب منزل مرے قدم

    یاد آ رہا ہے پھر مرا عزم سفر مجھے

    افسرؔ نہ ہوگا شیش محل میں سکوں نصیب

    مل جائے ان کے کوچے میں مٹی کا گھر مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے