رہ رہ کے چھیڑتا ہے جو درد جگر مجھے
رہ رہ کے چھیڑتا ہے جو درد جگر مجھے
بدنام کر نہ دے یہ کہیں چشم تر مجھے
میرا کہیں مکاں نہ مکیں ہوں کہیں کا میں
پھرتی ہے تیری یاد لئے دربدر مجھے
میں آ گیا ہوں عشق کے اب اس مقام پر
ملتی نہیں ہے اپنی بھی کوئی خبر مجھے
دونوں ہیں اپنے اپنے مقدر پہ سرخ رو
ان کو خوشی ادھر تو ملا غم ادھر مجھے
شاخ چمن پہ پھر سے ہو تعمیر آشیاں
دے حوصلہ کہ پھر نہ ہو بجلی کا ڈر مجھے
پھر اٹھ رہے ہیں جانب منزل مرے قدم
یاد آ رہا ہے پھر مرا عزم سفر مجھے
افسرؔ نہ ہوگا شیش محل میں سکوں نصیب
مل جائے ان کے کوچے میں مٹی کا گھر مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.