Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہ رہ کے ہوتی جاتی ہے دنیا تمام شد

نرمل ندیم

رہ رہ کے ہوتی جاتی ہے دنیا تمام شد

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    رہ رہ کے ہوتی جاتی ہے دنیا تمام شد

    ہوتا نہیں ہے عشق کا قصہ تمام شد

    پیاسے تو اپنے ہونٹ بھگو کر چلے گئے

    لیکن ہوس سے کب ہوا دریا تمام شد

    بکھرا کے موتی عشق کے ہر نقش پا کے ساتھ

    اس نے کیا ہے دشت تمنا تمام شد

    گرتا ہے ایک پردا اندھیرے کا زیست پر

    ہوتا ہے روز ایک تماشہ تمام شد

    کچھ بھی نہیں بچے گا جہاں میں سوائے عشق

    مجنوں تمام ہو گیا لیلیٰ تمام شد

    غنچو کی موج اس کے تبسم پہ ہے عیاں

    کر دے گی میری آنکھوں کا صحرا تمام شد

    آنکھوں میں لے کے پھرتی ہے ناز و ادا کے رنگ

    لہرا کے کھینچ لوں تو ہو صہبا تمام شد

    اک زخم جس میں تیر بھی پایا گیا نہ جذب

    اس پر ہوا ہے علم مسیحا تمام شد

    ڈوبیں گے ایک قلزم خوں ہی میں ہم سبھی

    ہوگی ہر ایک ہستی اشیا تمام شد

    کہہ کر گیا یہ عاشق بیدار عرش سے

    ہم جا رہے ہیں تم کرو چرچا تمام شد

    اٹھے گی جب بھی موج قیامت کی تب ندیمؔ

    کعبہ تمام ہوگا کلیسا تمام شد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے