رہ رہ کے تیری یاد ستائے تو کیا کروں
رہ رہ کے تیری یاد ستائے تو کیا کروں
تیرا خیال دل سے نہ جائے تو کیا کروں
واعظ اگر قصور ہے کر لے ملامتیں
آنکھوں سے کوئی دل میں سمائے تو کیا کروں
مانا کہ ہے شراب کا چھونا حرام پر
ہاتھوں سے اپنے کوئی پلائے تو کیا کروں
کاشانہ اپنے دل کا مجھے بھی عزیز ہے
برق نظر سے کوئی جلائے تو کیا کروں
ہے خوف اگرچہ آہ میں افشائے راز کا
بے ساختہ نکل ہی جو آئے تو کیا کروں
یہ موسم بہار نو پھولوں کا یہ نکھار
خوابیدہ آرزو کو جگائے تو کیا کروں
یہ تو نہیں جلالؔ مرے بس کا روگ ہے
دیوانہ کوئی مجھ کو بنائے تو کیا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.