رہ وفا میں کوئی صاحب جنوں نہ ملا
رہ وفا میں کوئی صاحب جنوں نہ ملا
دلوں میں عزم تو پائے رگوں میں خوں نہ ملا
ہزار ہم سے مقدر نے کی دغا لیکن
ہمیں مٹا کے مقدر کو بھی سکوں نہ ملا
گلوں کے رخ پہ وہی تازگی کا عالم ہے
نہ جانے ان کو غم روزگار کیوں نہ ملا
کہاں سے لائے وہ اک بوالہوس مذاق سلیم
جسے نظر تو ملی جذبۂ دروں نہ ملا
ملی تھیں ترک محبت کے بعد بھی آنکھیں
مگر وہ کیف وہ اعجاز وہ فسوں نہ ملا
فلک شگاف تھا اس درجہ اضطراب عمل
کہ بندگی میں فرشتوں کو بھی سکوں نہ ملا
نہ جانے کس کے سہارے رکا ہوا ہے فلک
ہمیں تو فرش زمیں پر کوئی ستوں نہ ملا
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 618)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.