رہا اسیر کئی سال نقش پا کی طرح
رہا اسیر کئی سال نقش پا کی طرح
خدا کا شکر اب آزاد ہوں ہوا کی طرح
مرے حبیب مجھے اذن باریابی دے
کھڑا ہوں در پہ ترے آہ نارسا کی طرح
گناہ گار ہوں اک میں ہی شہر میں شاید
کہ بات کرتے ہیں سب مجھ سے پارسا کی طرح
ابھی ملا نہیں مجھ کو سراغ منزل کا
بھٹک رہا ہوں ابھی اپنے رہنما کی طرح
کسے خبر کہ یہ جدت ہے یا سیاست ہے
جفا کرے بھی تو کرتا ہے وہ وفا کی طرح
منافقت کا نیا ہے یہ دل فریب انداز
مجھے ملا مرا دشمن بھی آشنا کی طرح
مرے ضمیر کا یہ حکم ہے مجھے رفعتؔ
رکھی ہے میں نے جو اس دور میں وفا کی طرح
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 487)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.