Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہا کرتے ہیں مے خانوں میں ہم پیر مغاں ہو کر

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

رہا کرتے ہیں مے خانوں میں ہم پیر مغاں ہو کر

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

MORE BYمنشی نوبت رائے نظر لکھنوی

    رہا کرتے ہیں مے خانوں میں ہم پیر مغاں ہو کر

    طبیعت زندہ دل رکھتی ہے پیری میں جواں ہو کر

    چھپے تھے قبر میں گردش زدہ کیا شادماں ہو کر

    یہاں بھی ساتھ ہے دوران سرکا آسماں ہو کر

    ہوا ہے شہرہ داغوں کا نثار گل رخاں ہو کر

    اڑی بوئے وفا میری نسیم بوستاں ہو کر

    جھکے گی رفتہ رفتہ شاخ نخل قد کماں ہو کر

    کھنچے گا طول فرقت کا زہ تیر فغاں ہو کر

    مشابہ کر دیا کیوں ضعف نے ان کی نزاکت سے

    مجھے خود اپنے اوپر رشک آیا ناتواں ہو کر

    گئی رونق بھی چہرے کی حواس و عقل جاتے ہیں

    اڑا سب رنگ رخ وحشت میں گرد کارواں ہو کر

    زمیں پر سوزش غم سے گرے گا آسماں جل کر

    شرار دل چلا سر حلقۂ دور فغاں ہو کر

    تصدق ان پہ ہوتا ہوں جو شعلے دل سے اٹھتے ہیں

    بسر کرتا ہوں میں پروانۂ شمع فغاں ہو کر

    فنا ہو کر کہیں مٹتی ہے یا رب شورش وحشت

    فغاں کرتا ہوں میں زنجیر باب لا مکاں ہو کر

    خدا سمجھے ہماری آہ سوزاں سے جدائی میں

    کہ ساری دل کی طاقت اڑ گئی منہ سے دھواں ہو کر

    دل نالاں نے ہم سایوں کو بھی دشمن کیا اپنا

    رہا کرتے ہیں ہم بتیس دانتوں میں زباں ہو کر

    ہمیشہ سے نظرؔ ہم محو یاد روئے روشن ہیں

    چمک اس درد کی رسی سے ہم دل میں نور جاں ہو کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے