رہے اسیر قفس آشیاں نہ دیکھ سکے
رہے اسیر قفس آشیاں نہ دیکھ سکے
بھری بہار میں ہم گلستاں نہ دیکھ سکے
بس اک جھلک ہی نے بے ہوش کر دیا ہم کو
ترے جمال کی رعنائیاں نہ دیکھ سکے
دل و جگر تپ فرقت میں جل رہے ہیں مگر
کبھی نکلتا ہوا ہم دھواں نہ دیکھ سکے
ہمیں تو جب سے یہ ظلمت کدہ نصیب ہوا
کبھی ہم اپنی بھی پرچھائیاں نہ دیکھ سکے
ہزار طرح سے تدبیر کی دل ناشاد
مگر کبھی تجھے ہم شادماں نہ دیکھ سکے
رہ طلب میں رکھے پاؤں جب سے اے فیاضؔ
جنون شوق میں سود و زیاں نہ دیکھ سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.