رہ گزاروں میں روشنی کے لیے
رہ گزاروں میں روشنی کے لیے
لے کے نکلے ہیں آندھیوں میں دیے
ذائقہ تلخ ہے محبت کا
آدمی زہر غم پیے نہ پیے
دل میں یادوں کے رت جگے جیسے
ٹمٹماتے ہوں مرگھٹوں کے دیے
دل میں طوفان ہیں چھپائے ہوئے
ہم تو بیٹھے ہیں اپنے ہونٹ سیے
کوئی تجھ سا نظر نہیں آتا
دل نے سو رنگ انتخاب کیے
در بدر شہر میں پھرے یارو
اپنے کاندھے پہ اپنی لاش لیے
دل کی دل میں رہیں تمنائیں
آنکھوں آنکھوں میں کتنے اشک پیے
جان پیاری ہمیں بھی تھی ایوبؔ
اپنی خاطر مگر کبھی نہ جیے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 504)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.