رہی اگرچہ نہ مجھ کو کبھی رلائے بغیر
رہی اگرچہ نہ مجھ کو کبھی رلائے بغیر
قرار دل کو نہیں تیری یاد آئے بغیر
کوئی یہ حسن کی دیکھے تو شان بے تابی
رہا گیا نہ مرے دل میں ان سے آئے بغیر
ہنسا ہنسا کے مجھے اور خود بھی ہنس ہنس کر
رہے نہ خاک میں میرا وہ دل ملائے بغیر
اگرچہ شرم نے کہنے دیا نہ کچھ منہ سے
رہے نہ آہ پہ میری وہ سر اٹھائے بغیر
کمال جذب محبت سے داستاں میری
تری زباں پہ ہے میری زباں پہ آئے بغیر
گداز قلب وہ نعمت ہے جو نہیں ملتی
بشر کو آنکھ سے خون جگر بہائے بغیر
جلا کے آتش غم سے اسے بنا اکسیر
کہ سنگ و خشت سے بد تر ہے دل جلائے بغیر
یہ راز وہ ہے جسے میں ہی جانتا ہوں جلیلؔ
کہ دل میں وہ اتر آئے نظر میں آئے بغیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.