رہین منت و احسان یار میں بھی ہوں
رہین منت و احسان یار میں بھی ہوں
فریب خوردۂ فصل بہار میں بھی ہوں
مجھے بھی لیتے چلو اپنے ساتھ دیوانو
نثار عظمت زنجیر و دار میں بھی ہوں
سنا ہے رنگ بہاراں نکھرنے والا ہے
یہ دیکھنے کے لئے بے قرار میں بھی ہوں
ادھر بھی دیکھ لے اے ملکۂ بہار غزل
کہ تیری چاہ میں اک دل فگار میں بھی ہوں
ترے خیال کے در پر جبین دل رکھ کر
زمانہ بیت گیا اشک بار میں بھی ہوں
رخ حیات میں نشتر اتارنے والے
یہ سوچ لے کہ ترا رازدار میں بھی ہوں
جہاں پہ صرف محبت کا راج ہے اخترؔ
اسی دیار کا ایک خاکسار میں بھی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.