رحم کر او بد گمان آرزو
رحم کر او بد گمان آرزو
لٹ رہا ہے کاروان آرزو
ہوشیار او بد گمان آرزو
جاگ اٹھے اب خفتگان آرزو
رنگ لائی ہے فغان آرزو
منفعل ہے اب وہ جان آرزو
کیا کیا تو نے فغان آرزو
کر دئے ظاہر نشان آرزو
رخ بھی اب کرتے نہیں منزل کی سمت
تھک گئے آزردگان آرزو
ان کی آنکھوں میں بھی آنسو آ گئے
سن کے میری داستان آرزو
تھرتھرائی ہے جبین عاشقی
سامنے ہے آستان آرزو
دل ہی دل میں ہائے رے آداب حسن
کہہ رہا ہوں داستان آرزو
بیکسی نظروں سے تیری آشکار
میرا چہرہ ترجمان آرزو
آپ کیوں گریاں ہیں میرے حال پر
اور لیجے امتحان آرزو
میری صورت دیکھ کر وہ رو دئے
ہو گئی شرح نہان آرزو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.