رحمت تری اے ناقہ کش محمل حاجی
رحمت تری اے ناقہ کش محمل حاجی
چاہے تو کرے راہب بت خانہ کو ناجی
کس دن نہ اٹھا دل سے مرے شور پرستش
کس رات یہاں کعبے میں ناقوس نہ باجی
میں آپ کمر بستہ ہوں اب قتل پہ اپنے
بن یار ہے جینے سے مرا بس کہ خفا جی
اک سینے میں دل رکھتے ہیں ہم سو بھی وہ کیا دل
جو روز رہے لشکر سلطاں کا خراجی
تم شب مجھے دیتے ہوئے گالی تو گئے ہو
میں بھی کسی دن تم سے سمجھ لوں گا بھلا جی
شیشہ مئے گلگوں کا ہے یا رنگ شفق سے
رنگ اپنے دکھاتا ہے مجھے چرخ زجاجی
اے مصحفیؔ میں افصح شیریں سخناں ہوں
کب مجھ سے طرف ہو سکے ہے ہر کوئی پاجی
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(awwa) (Pg. 342)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.