رہنا ہے بس مجھی کو مرے سنگ دور تک
رہنا ہے بس مجھی کو مرے سنگ دور تک
سب سے چھڑی ہوئی ہے مری جنگ دور تک
یہ کیسی داغ بیل ہے یہ کیسی نیو ہے
آتا نہیں سمجھ میں کوئی ڈھنگ دور تک
نیرنگیٔ نگاہ کو میں اپنی کیا کہوں
منظر تمام لگتے ہیں بے رنگ دور تک
اظہار درد مانگے ہے اسلوب نت نئے
چلتا نہیں ہے ایک ہی آہنگ دور تک
برتو اک ایک لفظ بڑی احتیاط سے
معنی پہ چڑھ نہ جائے کہیں زنگ دور تک
شبنم میں ہیں نشاط کے نغمے گھلے ہوئے
کہرے میں سسکیوں کا ہے مردنگ دور تک
رکھ کوچۂ غزل میں قدم دیکھ بھال کر
سنتے ہیں یہ گلی ہے بہت تنگ دور تک
وصفیؔ یہ بات سچ ہے کہ دیکھا نہیں ابھی
خود ہم نے اپنی ذات کا اورنگ دور تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.