Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہنا وہیں پہ چاہیے تھا پر نہیں رہے

ظہیر مشتاق رانا

رہنا وہیں پہ چاہیے تھا پر نہیں رہے

ظہیر مشتاق رانا

MORE BYظہیر مشتاق رانا

    رہنا وہیں پہ چاہیے تھا پر نہیں رہے

    راہوں میں ساری عمر رہے گھر نہیں رہے

    ایسی سیاہ رات تھی اک بار تو لگا

    آنکھیں نہیں رہی ہیں یا منظر نہیں رہے

    کھل کے برس کبھی مرے ابر گریز خو

    نم ہو رہے ہیں سوکھے گھڑے بھر نہیں رہے

    ایسا نہ ہو کہ لوٹ کر آنا پڑے یہیں

    اس خوف سے بھی قصد سفر کر نہیں رہے

    ہر سانس لگ رہا ہے ہمیں آخری یہاں

    جی بھی کہاں رہے ہیں اگر مر نہیں رہے

    دریا تو دے رہا ہے ہمیں راستہ ظہیرؔ

    ہم بے یقین پاؤں مگر دھر نہیں رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے