رہنے دیا نہ چین سے لیل و نہار نے
رہنے دیا نہ چین سے لیل و نہار نے
حاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی
MORE BYحاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی
رہنے دیا نہ چین سے لیل و نہار نے
مارا غم حیات و غم روزگار نے
اک کیف پا لیا ہے دل بے قرار نے
پھر گدگدا دیا ہے نسیم بہار نے
جلووں کی تاب لا نہ سکا بزم ناز میں
کھویا خود اعتبار دل بے قرار نے
چھیڑے نہ کوئی میری محبت کی داستاں
کھایا ہے تازہ زخم دل داغدار نے
دنیا کا غم کبھی غم عقبیٰ کبھی رہا
پایا نہ چین میرے دل بے قرار نے
دامن سے ان کے لپٹی کبھی رخ سے جا لگی
کیا کیا مزے نہ لوٹے ہیں مشت غبار نے
اٹھی کبھی نقاب تو کھل اٹھی چاندنی
جلوے بکھیر ڈالے ہیں رخسار یار نے
ملتا جو عمر بھر نہ مجھے وصل یار سے
وہ کیف دے دیا ہے ترے انتظار نے
دنیائے عشق میں وہی ثابت قدم رہا
بخشا جنون عشق جسے تیرے پیار نے
آتا نہیں ہے آج بھی وہ سامنے شفیعؔ
بخشا جہان کو تو اسی پردہ دار نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.