Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہنے دو اک دو گھڑی دیوار و در کے سامنے

محسن زیدی

رہنے دو اک دو گھڑی دیوار و در کے سامنے

محسن زیدی

MORE BYمحسن زیدی

    رہنے دو اک دو گھڑی دیوار و در کے سامنے

    ایک مدت بعد آیا ہوں میں گھر کے سامنے

    تم کو دعویٰ ہے کہ تم پتھر ہو میں کہتا ہوں موم

    فیصلہ ہو جائے گا آؤ شرر کے سامنے

    ایک قاتل جو مشابہ میری ہی صورت سے تھا

    قتل مجھ کو کر گیا میری نظر کے سامنے

    اب سر منظر سمندر ہے لہو کا اور میں

    ہٹ گیا کوئی عقب میں مجھ کو کر کے سامنے

    آسماں سطح زمیں سے اب نظر آتا نہیں

    سر سے بھی اونچی ہے اک دیوار سر کے سامنے

    پی رہا ہوں شام سے اپنی شکستوں کا لہو

    یاس رکھتی جا رہی ہے جام بھر کے سامنے

    میں نے دیکھا آئنے کو عکس میں چھپتے ہوئے

    یہ تماشا بھی ہوا میری نظر کے سامنے

    نقطۂ آغاز پر ہر بار لوٹ آتا ہوں میں

    راستہ ہی ختم ہے ہر رہ گزر کے سامنے

    بہہ گئے محسنؔ تن آور پیڑ بھی سیلاب میں

    چند تنکوں کی حقیقت کیا شجر کے سامنے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے