Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہنے کو ایک اور بدن چاہیے مجھے

شیراز علی

رہنے کو ایک اور بدن چاہیے مجھے

شیراز علی

MORE BYشیراز علی

    رہنے کو ایک اور بدن چاہیے مجھے

    یعنی کہ پھر سے تازہ گھٹن چاہیے مجھے

    یا تو مجھے یوں کچھ بھی کبھی چاہیے نہیں

    یا چاہیے تو چشم زدن چاہیے مجھے

    اے گرد راہ دیکھ مجھے دیکھ اور بتا

    اب کونسے سفر کی تھکن چاہیے مجھے

    آنکھوں میں ایک خواب کی بے گور لاش ہے

    جس کے لیے یہ نیند کفن چاہیے مجھے

    جیسا بھی ہوں میں مسکرا لیتا ہوں کم ہے کیا

    اب اس کے بعد کونسا فن چاہیے مجھے

    تم پر کھلا نہیں ہے ابھی درد کا سرور

    تم بھی کہو گے صرف جلن چاہیے مجھے

    شیرازؔ خامشی میں یہ آواز دب گئی

    کب سے پکارتا ہوں سخن چاہیے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے