رہنے کو ہم قفس میں رہے آشیاں سے دور
رہنے کو ہم قفس میں رہے آشیاں سے دور
لیکن چمن میں تھی یہ جگہ آسماں سے دور
اس قرب سے جو سجدوں میں تجھ سے ہوا مجھے
سجدے بھی ہیں مقابلتاً آستاں سے دور
جتنا میں آشیاں میں قفس سے قریب تھا
اتنا ہی اب قفس میں ہوں میں آشیاں سے دور
حاصل نہ جس کی روح کو ہو قرب میکدہ
وہ نا مراد رحمت پیر مغاں سے دور
تجھ سے بھی دور تک کوئی ایسی جگہ نہیں
محفل میں اپنی تو نظر آئے جہاں سے دور
اس نا مراد سے جو ترے آستاں پہ ہے
اچھا ہے بد نصیب جو ہے آستاں سے دور
اب تک کوئی بتا نہ سکا راہ عشق میں
منزل کہاں سے پاس ہے بسملؔ کہاں سے دور
- کتاب : Kulliyat-e-bismil Saeedi (Pg. 38)
- Author : Bismil Saeedi
- مطبع : Sahitya Akademi (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.