Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہنے کو صرف جسم تھا زیر زمیں رہا

ترونا مشرا

رہنے کو صرف جسم تھا زیر زمیں رہا

ترونا مشرا

MORE BYترونا مشرا

    رہنے کو صرف جسم تھا زیر زمیں رہا

    جو کچھ تھا میرے پاس یہاں کا یہیں رہا

    لوگوں کا کیا ہے ان کا رویہ یہی تو ہے

    ایسا نہیں رہا کبھی ویسا نہیں رہا

    ہو مشکلوں کا دور کہ خوشیوں کا سلسلہ

    ہر حال میں مجھے تو اسی پر یقیں رہا

    دل میں ہی رہ گئی ہے طلب اس کے دید کی

    پردہ نشیں تو آج بھی پردہ نشیں رہا

    اس کو بڑا غرور تھا مستانہ چال پر

    ٹھوکر لگی پھر ایسی کہیں کا نہیں رہا

    آوارگی نے ساتھ نہیں چھوڑا عمر بھر

    میں اور میرا ذہن کہیں دل کہیں رہا

    جتنی کہانیاں تھیں فقط راستوں کی تھیں

    منزل پہ آ کے لطف ہی باقی نہیں رہا

    ملنے کی آس آخری دم تک بنی رہی

    بے جان جسم تھا مرا زندہ یقیں رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے