رہنے لگے ہیں ہم جو دعاؤں کے دوش پہ (ردیف .. ے)
رہنے لگے ہیں ہم جو دعاؤں کے دوش پہ
بن کر چراغ اب ہیں ہواؤں کے دوش پہ
اسلام گر رہا تھا بلندی سے جس گھڑی
زینب بچا کے لائی رداؤں کے دوش پہ
ان کو بجھا نہ پائیں گی دنیا کی آندھیاں
جلتے ہیں جو چراغ دعاؤں کے دوش پہ
تیرے بغیر کیسے گزرتی ہے آ کے دیکھ
کٹتی ہیں راتیں آہوں صداؤں کے دوش پے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.