رہتا ہے اپنی دھن میں ہوا پر سوار وقت
رہتا ہے اپنی دھن میں ہوا پر سوار وقت
کرتا نہیں کسی کا کبھی انتظار وقت
دریا ہے اور لوٹ کے آتا نہیں کبھی
سن کنج عافیت میں نہ اپنا گزار وقت
آتا نہیں گرفت میں میری کسی طرح
سیماب کی طرح ہے بہت بے قرار وقت
باقی تمام عمر کٹی ہے فضول میں
گزرا جو تیرے ساتھ ہے وہ یادگار وقت
گر مل گیا کسی کو تو وہ خوش نصیب ہے
ملتا نہیں ہے سب کو یہاں بار بار وقت
سب کام ناتمام پڑے ہیں مرے ابھی
تھوڑا سا مجھ کو دے مرے پروردگار وقت
رہتا ہے ایک حال میں بس اک مرا خدا
رہتا نہیں ہے ایک سا اے میرے یار وقت
یہ وقت بھی حنیفؔ گزر جائے گا ضرور
آئے گا ایک روز ادھر خوش گوار وقت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.