Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہتے نہیں قابو میں سر راہ گزر پاؤں

احمر گورکھپوری

رہتے نہیں قابو میں سر راہ گزر پاؤں

احمر گورکھپوری

MORE BYاحمر گورکھپوری

    رہتے نہیں قابو میں سر راہ گزر پاؤں

    رکھتے ہیں ادھر پاؤں تو پڑتے ہیں ادھر پاؤں

    کاندھوں پہ لئے عمر کا بوسیدہ جنازہ

    جاتا ہے ادھر جسم بھی جاتے ہیں جدھر پاؤں

    ماحول ہی آئینۂ ہر عہد نوی ہے

    جھولے ہی میں آ جاتے ہیں بچے کے نظر پاؤں

    بڑھ جاتے ہیں کچھ اور بھی منزل کے تقاضے

    کھو دیتے ہیں جب حوصلۂ عزم سفر پاؤں

    پامال ہوئے ہیں کئی صحراؤں کے سینے

    یوں ہی نہیں آتے ہیں نظر خاک بسر پاؤں

    ہر چند بڑھی جاتی ہے لمحوں کی مسافت

    تھکتے نہیں بڑھتے ہوئے صدیوں کے مگر پاؤں

    ملتی نہیں گر ذہن کو ادراک کی آنکھیں

    رکھتے ہی نہیں فرش پہ محروم بصر پاؤں

    شہروں کی تجوری کبھی دیتی نہیں روٹی

    کھیتوں میں پہنچتے نہیں دہقاں کے اگر پاؤں

    سیدھی سہی لیکن رہ اخلاص پہ احمرؔ

    پڑتے ہیں زمانے کے بہ انداز دگر پاؤں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے