رہزن رہبر ہو جاتے ہیں
رہزن رہبر ہو جاتے ہیں
کم تر برتر ہو جاتے ہیں
کوشش کر کے تم بھی دیکھو
بد تر بہتر ہو جاتے ہیں
غم سے ساکت ہونے والے
اک دن پتھر ہو جاتے ہیں
ہو جاتے ہیں اعلیٰ ادنیٰ
ادنیٰ افسر ہو جاتے ہیں
اپنی آب و تاب لٹا کر
ہیرے کنکر ہو جاتے ہیں
حق کے مقابل میں باطل کے
پسپا لشکر ہو جاتے ہیں
جور و جفا کو سہتے سہتے
لوگ ستم گر ہو جاتے ہیں
سوز الم سے جلتے جلتے
آنسو اخگر ہو جاتے ہیں
ایسے ایسے کھلتے ہیں گل
ہم بھی ششدر ہو جاتے ہیں
یاد میں اس کی رو کر دیکھو
آنسو گوہر ہو جاتے ہیں
یاد میں اس کی رو کر دیکھو
آنسو گوہر ہو جاتے ہیں
ایسے بھی ہیں جو غصے میں
حد سے باہر ہو جاتے ہیں
حرص و ہوس میں رہنے والے
یاسؔ کا پیکر ہو جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.