رہزنی ہے سر بازار تمہیں کیا معلوم
رہزنی ہے سر بازار تمہیں کیا معلوم
تم تو ہو قافلہ سالار تمہیں کیا معلوم
نام کس شے کا ہے آزار تمہیں کیا معلوم
زندگی گل ہے کہ ہے خار تمہیں کیا معلوم
محو آئینہ ہو تم تم کو خبر بھی کیوں ہو
کون کس کا ہے طلب گار تمہیں کیا معلوم
میرے ہنسنے پہ نہ جاؤ یہ مری عادت ہے
دل پہ چلتی ہے جو تلوار تمہیں کیا معلوم
سر بازار لہو بکتا ہے فن بکتا ہے
ہاں مگر گرمئ بازار تمہیں کیا معلوم
تم نے آنکھوں میں کوئی رات کہاں کاٹی ہے
ٹوٹتے تاروں کی جھنکار تمہیں کیا معلوم
جن کو آ جاتا ہے جینے کا سلیقہ عظمتؔ
مسکراتے ہیں سر دار تمہیں کیا معلوم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.