رہزنی کو رہبری سمجھے تھے ہم
رہزنی کو رہبری سمجھے تھے ہم
دشمنی کو دوستی سمجھے تھے ہم
بے مروت بے وفا ثابت ہوا
جس کو مخلص آدمی سمجھے تھے ہم
نقش پائے یار پہ سر رکھ دیا
بس اسی کو بندگی سمجھے تھے ہم
قتل کی سازش میں ہیں وہ بھی شریک
جن کو اپنی زندگی سمجھے تھے ہم
جان لینے کی تھی اک وہ بھی ادا
جس کو ان کی سادگی سمجھے تھے ہم
یاد ماضی مستقل اک درد ہے
اس کو اب تک عارضی سمجھے تھے ہم
خون دل کا ہو رہا تھا اے ضیاؔ
اور اس کو بیکلی سمجھے تھے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.