رکھ دیا ہے آدمی نے آئنے پر آئنہ
رکھ دیا ہے آدمی نے آئنے پر آئنہ
دیکھ کر انسان کو ہے آج ششدر آئنہ
پیاس آنسو درد و غم ہیں سب مرے بھیتر چھپے
ہنس دیا ہے اصلیت مجھ کو دکھا کر آئنہ
دیکھنا جو چاہتا میں دیکھتا مجھ کو وہی
سچ نہیں یہ ہے دکھاتا سچ مجھے ہر آئنہ
لاکھ میں دنیا کو دھوکا دوں لگاتا ہے مگر
اصل چہرہ سامنے لانے میں پل بھر آئنہ
سنگ دل کی فطرتوں سے آئنہ انجان ہے
کاش یوں ہوتا کہ ہوتا ایک پتھر آئنہ
دیکھ کر اپنا ہی چہرہ خود پہ ہوتا ہے غرور
یوں لگے کرتا ہو جیسے جادو منتر آئنہ
ریزہ ریزہ کس طرح یہ زندگی بکھری رجتؔ
راز میرے جانتا ہے میرا دلبر آئنہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.