Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکھا ہے بزم میں اس نے چراغ کر کے مجھے

ظفر صہبائی

رکھا ہے بزم میں اس نے چراغ کر کے مجھے

ظفر صہبائی

MORE BYظفر صہبائی

    رکھا ہے بزم میں اس نے چراغ کر کے مجھے

    ابھی تو سننا ہے افسانے رات بھر کے مجھے

    یہ بات تو مرے خواب و خیال میں بھی نہ تھی

    ستائیں گے در و دیوار میرے گھر کے مجھے

    میں چاہتا تھا کسی پیڑ کا گھنا سایہ

    دعائیں دھوپ نے بھیجی ہیں صحن بھر کے مجھے

    وہ میرا ہاتھ تو چھوڑیں کہ میں قدم موڑوں

    بلا رہے ہیں نئے راستے سفر کے مجھے

    چراغ روئے ہے جگ مگ کیا تھا جن کا نصیب

    وہ لوگ بھول گئے طاقچے میں دھر کے مجھے

    میں اپنے آپ میں وحشت کا اک تماشا تھا

    ہوائیں پھول بناتی رہیں کتر کے مجھے

    تمام عظمتیں مشکوک ہو گئیں جیسے

    وہ اتھلا پن ملا گہرائی میں اتر کے مجھے

    دلوں کے بیچ نہ دیوار ہے نہ سرحد ہے

    دکھائی دیتے ہیں سب فاصلے نظر کے مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : aatish zer pa (Pg. 57)
    • Author : zafar sehbai
    • مطبع : zafar sehbai Bhopal (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے